Sunday, 5 February 2017

لطیف آبادمیں غیر قانونی تجاوزات


لطیف آبادمیں غیر قانونی تجاوزات (Investigating Report 2)
سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)
آباد میں جگہ جگہ غیر قانونی تجاوزات کے خاتمے کے لیے بلدیہ اعلیٰ حیدرآبادنے گرینڈ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔آپریشن کے پہلے روز حیدر چوک سے گل سینٹر تک کاروائی کی گئی اور درجنوں دکانوں کا سامان ضبط کر کے دوکانداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فاضل سامان دوکان کی حد میں رکھیں بصورت دیگر قانونی کاروائی اور جامانے کیے جائیں گے میونسپل کمشنر زاہد کیمٹیو کے مطابق شہرمیں ۷۰ فیصد تجاوزات دوکانداروں کی جانب سے فاضل سامان دوکان سے باہر رکھنے کی وجہ سے ہے سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں تجاوزات ایک کاروبارکی شکل اختیار کر گیا ہے جہاں شہر کے بااثر افراد متعلقہ محکمہ کے افسران اور عملے سے ملی بھگت کر کے شہر کے فٹ پاتھ ،مرکزی بازاروں اور مارکیٹ سمیت اسپتالوں اور سرکاری عمارتوں کے باہرجگہ کرائے پر دے کرمجموعی طور پر ماہانہ لاکھوں روپے کما رہے ہیں،چند سو افراد کے غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے لاکھوں افراد کو روزانہ اذیت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے دوسری جانب قانونی طریقے سے بلدیہ اعلیٰ کی ملکیت کو کرائے پر دی جانے والی جگہوں کی ریکوری صفر ہے جسکی وجہ سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کی ریکوری صفر ہے اور بلدیہ کے پاس ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے پیسے نہیں ہوتے۔بلدیہ کے ایک اہلکار سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو اس نے پہلے تو نام نہیں بتایا مگر جب انہیں یقین دلایا کہ اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا تو انہوں نے اپنا (Nick Name)عرف نام’’ جانی‘‘ بتاتے ہوئے بتایا کہ شہر بھر میں ۲۰ ہزار کے قریب ٹھیلے ،پتھارے، کیبن ،ٹھیے اور دیگر سے روزانہ کی بنیاد پر ۱۰ روپے وصول کیے جاتے ہیں جو کہ لاکھوں روپے بنتے ہیں جو ٹھیکیدار، افسران اور عملے میں تقسیم ہوجاتے ہیں،اس طرح شہرمیں تجاوزات کے خاتمے کے لیے ذمہ دار محکمہ ہی شہر میں تجاوزات کو بڑھانے کا ذمہ دار بن رہا ہے،شہر کے مرکزی بازار تلک چاڑی،چھوٹکی گھٹی،اسٹیشن روڈ،قاضی قیوم روڈ،تلی داس روڈ لجپت روڈ،قدم گاہ روڈ،گل سینٹر،فاطمہ جناح روڈ، سول اور سیشن کورٹ روڈ،ضلع کونسل سمیت شہر کے تقریبا تمام علاقوں میں تجاوزات کی بھرمار ہے جسکی وجہ سے شہر میں ٹریفک جام روز کا معمول ہے اور شہری کئی کئی گھنٹے ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈنینس2013کے تحت انسداد تجاوزات کے قانون کے مطابق شہر میں تجاوزات کرنے والے شخص کو گرفتار کر کے قید اور جرمانے کی سزی مقرر ہے،جب متعلقہ محکمہ کی سر پرستی میں تجاوزات کرائی جائے تو قانون پر عمل درآمد کون کرائے گا۔بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کی جانب سے گزشتہ ماہ ایڈمنسٹریٹڑ قمر شیخ کی نگرانی میں حیدرچوک کی تجاوزات کے خاتمے کے لیئے کاروائی کا آغاز کیا ،آپریشن میں انسداد تجاوزات سیل اور ایس پی عمر طفیل کی قیادت میں۳۰ پولیس اہلکاروں کا تعاون حاصل رہا ،کاروائی کے دوران درجنوں دوکانداروں،ٹھیلے اور پتھارے کے مالکان کے خلاف کاروائی کی گئی کہ وہ از خود اپنا سامان دوکان کی حد میں رکھیں اور ٹریفک کی روانی میں حائل رکاوٹیں ختم کردیں بصورت دیگر انکے خلاف سخت کاروائی کی جائی گی،اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر قمر شیخ نے ہم سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شہریوں کے ٹریفک جام جیسے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے جو کہ ۲ مہینے تک جاری رہے گا،انہوں نے کہا کہ دوکانداروں کی جانب سے سیورج کے نالوں پر تجاوزات قائم کر رکھی ہے جسکی وجہ سے صفائی ستھرائی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے اور سیورج کا پانی سڑکوں پر آجاتا ہے،انہوں نے مزید بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے کسی سیاسی دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گااور انہیں تمام سیا سی جماعتوں کی شہر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے حمایت حاصل ہے۔میونسپل کمشنر زاہد کیمٹو سے جب بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ شہر میں کئی سالوں سے تجاوزات کی بھرمار ہے جسکے خاتمے کے لیے مسلسل کاروائی کی ضرورت ہے۔

سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)

No comments:

Post a Comment