Sunday, 5 February 2017

ریلوے کوارٹرجرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ : فہد علی نقوی



ریلوے کوارٹرجرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ

(Investigating Report 1) 

2K15/MMC/49 (M.A PASS) سید فہد علی نقوی 
پاکستان ریلوے حیدرآباد کے ۵۰ فیصد سے زائد کوارٹر غیر متعلقہ افراد کو دے دیئے گئے ہیں یا ان پر قبضہ کر لیا گیا ہے ،کئی سالوں سے کوارٹرمیں مرمری کام نہ کرائے جانے کے باعث ان سرکاری کوارٹرز کو غیر قانونی طور رپرمنزل تک تعمیر کرا کے کرائے پر دے دیئے گئے ہیں جو منشیات،جرائم اور غٰیر اخلاقی سرگرمیوں سے وابستہ افراد کی محفوظ آماجگاہ بنے ہوئے ہیں ۔محکمہ کے متعلقہ افسران کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا یہ عالم ہے کہ وہ حیدرآباد ریلوے کے کوارٹرز کی حقیقی تعداد سے لاعلم ہیں ۔محکمہ ریلوے کے اسسٹنٹ ایگزیکٹوانجینئرکے مطابق انکے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ کوارٹرز جرائم پیشہ افرادکی محفوظ آماجگاہ بنے ہوئے ہیں ،مزید معلوم کرنے پر یہ معلوم ہوا کہ پاکستان ریلوے حیدرآباد جنکشن کے اطراف حالی روڈ ،مکی شاہ تھانے سے متصل ایک ہزار سے زائد دو کیٹیگری میں کوارٹرز ہیں جو ادارے کی جانب سے نچلے گریڈ کے ملازمین کو رہائشی سہولت مہیا کرنے کے لیے قاہم کیے گئے تھے لیکن محکمہ ریلوے کے افسران کی فرائض میں غفلت،لا پرواہی اور عدم توجہی کے باعث مذکورہ کوارٹرزکے ملازمین نے خود رہنے کے بجائے رشتہ داروں اور غیر متعلقہ افراد کو کرائے پر دے دیئے ہیں یا غیر متعلقہ افراد ریلوے کے کوارٹرز پر قابض ہیں ،اسکے علاوہ ریلوے کے متعلقہ شعبے کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے اکثر کوارٹرز پر غیر قانونی تعمیرات کرلی گئی ہے اور خالی پلاٹ پر مقامی با اثر افراد شادی بیاہ سمیت دیگر تقریبات کے لیئے کرائے پر دی دیتے ہیں ،ریلوے کے ملازمین ادارے کی جانب سے مذکورہ کوارٹرز کو اپنے نام الاٹ کرواکراپنی تنخواہ سے باقاعدہ ۵فیصد ادا کرتے ہیں لیکن ملازمین مذکورہ کوارٹرزکی سوہلت کو غنیمت جاننے کے بجائے اپنے قابل ہی نہیں سمجھتے اور خود شہر کے دیگر علاقوں میں رہائش پذیر ہیں ،علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ادارے کی جانب سے مرمتی کام نہیں کروایاگیا لیکن ہرماہ باقاعدگی سے مخصوص رقم ملازمین کی تنخواہوں سے کاٹ کی جاتی ہے ،ہر سال بارشوں اور نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے باعث گھروں میں کئی کئی فٹ پانی جمع رہتاہے جسکی وجہ سے لاکھوں روپے کا قیمتی سامان پانی کی نظر ہوجاتاہے ،ادارے کے ملازم نے نام بتائے بغیر بتا یا کہ مذکورہ کوارٹرز میں رہائش پذیر زیادہ غیر متعلقہ جو کہ مشکوک قسم کے افرادرہائش پذیر ہیں جن کے بارے میں علاقہ مکین خود خوف زدہ ہیں،علاقہ مکینوں کے مطابق مذکورہ کوارٹرزمیں جرائم پیشہ ، منشیات فروش سمیت غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جنکے خلاف کاروائی کرنے میں محکمہ ریلوے اور متعلقہ افسران مجرمانہ خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں ۔جب ہم نے انسپکٹر ورک ریلوے حیدرآباد جمیل احمد سے حیدرآبادمیں کوارٹرز کی حقیقی تعداد معلوم کی تو حیرت انگیز طور پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکا حال ہی میں کوٹری جنکشن سے تبادلہ ہوا ہے اس لیئے وہ ریلوے کے کوارٹرز کی مکمل تعداد بتانے سے قاصر ہیں ۔جب ہم نے محکمہ ریلوے کے اسسٹنٹ ایگزیکٹوانجینئر غوث بخش سومرو سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ انکے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے کہ کوارٹرز جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں اور نہ ہی اس سلسلے میں انہیں کوئی شکایت موصول ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ اگر انکے علم میں ایسی کوئی بات آئی تو ور ضرور انکوائری کروائیں گے۔

سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)

No comments:

Post a Comment