کوٹری ریلوے پھاٹک پر ٹریفک جام کا مسلۂ
(Investigating Report 1) سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)
سندھ کے ضلع جامشوروکا تعلقہ کوٹری انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔اسکی ایک بڑی وجہ یہاں پر انڈسٹریل ایریا کا ہونا ہے کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار ملکی صنعتوں اور معیشت پر ہوتا ہے ۔ کوٹری سائٹ ایریا میں جس طرح کی سہولیتیں حکو مت کو پہچانی چاہیءں تھیں وہ تو نہ ہونے کے برابر ہیں لیکن اسکے علاوہ ایک اور بڑا مسئلہ شدّت اختیار کر تا جا رہا ہے وہ مسلۂ ہے آئے دن کوٹری ریلوے پھاٹک پر ٹریفک جام رہنا۔اندرونِ ملک سے کوٹری سائٹ آنے اور جانے کے والی مال بردار گاڑیوں کا یہیں سے گزر ہو تا ہے۔اسکے علاوہ روزانہ کوٹری سے آنے جانے والے شہریوں کی بڑی تعداد بھی یہیں سے گزرتی ہے جسکی وجہ سے آئے دن یہاں پر ٹریفک جام رہنا روز کا معمول بن گیا اور یہ مسلۂ شدّت اختیار کرتا جا رہا ہے۔بعض دفع تو شام اور صبح کے اوقات میں ٹریفک کا ایک اژدھا یہاں پر موجود رہتا ہے جسکی وجہ سے ٹریفک تو کیا کسی انسا ن کا گزرنا بھی محال ہوجاتا ہے اور اکثر اور بیشتر اوقات تو اس ٹریفک کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدو رفت بھی شدید متاثر ہوتی ہے ، حیدرآباد اور اسکے مضافاتی کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں کا روزگار بھی اس سائٹ ایریا سے وابستہ ہے جسکی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد کا یہاں سے گزر ہوتا ہے لیکن ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے انکو اپنے دفتر ، فیکٹریوں تک پہنچنے میں کافی گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے اور اسکے ساتھ پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو اس پریشانی سے نمٹنے کے لیئے یہاں پر فلائی اوور بنا کر اس پریشانی سے نمٹا جا سکتا ہے کیونکہ کوٹری ریلو ے پھاٹک پر فلائی اوور کی تعمیر ناگزیر ہے ، فلائی اوور کی تعمیر کی وجہ سے کافی حد تک یہاں کے شہریوں کو ٹریفک کے اژدھا جیسے بڑے مسلئے کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا اور ٹریفک کی روانی با آسانی ممکن ہو جائے گی۔ کئی دفعہ حکومت نے یہاں پر فلائی اوور بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن اس پر اب تک عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آتا ہے ۔
ضلع جامشورو کے اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اس اہم مسلۂ کی توجہ اعلیٰ حکام کی جانب مبذوک کرائی ہے جسکا سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی نے کوٹری ریلوے پھاٹک پر بہت جلد فلائی اوور کا اعلان کیا اور بئت جلد اسکے افتتاح کا بھی اعلان کیا لیکن اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔موجودہ رکنِ قومی اسمبلی اور ضلع جامشورو کی انتہائی معزز شخصیت سردار ملک اسد سکندر اس مسلئے سے بخوبی واقف ہیں ، اس اہم مسلۂ کو انہوں نے اعلیٰ حکا م تک پہچایا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ اس اہم مسلۂ کو اعلیٰ حکا م کیسے دیکھتے ہیں اور اسکا ازالہ کب ممکن ہوسکے گا،گزشتہ کچھ عرصے پہلے تک یہ مسلۂ اتنا بڑا نہیں تھا جتنا اب یہ مسلۂ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اب تو ستم ظریفی یہ بھی ہے کہ روز بروز اس سڑک کی حالت انتہائی خراب ہوتی جا رہی ہے سڑک بھی جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ہونا تو یہ چائیے تھا کہ اتنا بڑا سائٹ ایریا ہونے کی وجہ سے حکومت یہاں پر ہر طرح کے بر وقت اقدامات کرے لیکن سب سے بڑا مسلۂ ہی حکومت کی نظروں سے اوجھل ہے جسکی وجہ سے سائٹ ایریا سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے علاوہ بھی مضافاتی علاقو ں ے شہریوں کی ایک بڑی تعداد اس پریشانی کا روز سامنا کررہی ہے۔
سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)
(Investigating Report 1) سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)
سندھ کے ضلع جامشوروکا تعلقہ کوٹری انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔اسکی ایک بڑی وجہ یہاں پر انڈسٹریل ایریا کا ہونا ہے کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار ملکی صنعتوں اور معیشت پر ہوتا ہے ۔ کوٹری سائٹ ایریا میں جس طرح کی سہولیتیں حکو مت کو پہچانی چاہیءں تھیں وہ تو نہ ہونے کے برابر ہیں لیکن اسکے علاوہ ایک اور بڑا مسئلہ شدّت اختیار کر تا جا رہا ہے وہ مسلۂ ہے آئے دن کوٹری ریلوے پھاٹک پر ٹریفک جام رہنا۔اندرونِ ملک سے کوٹری سائٹ آنے اور جانے کے والی مال بردار گاڑیوں کا یہیں سے گزر ہو تا ہے۔اسکے علاوہ روزانہ کوٹری سے آنے جانے والے شہریوں کی بڑی تعداد بھی یہیں سے گزرتی ہے جسکی وجہ سے آئے دن یہاں پر ٹریفک جام رہنا روز کا معمول بن گیا اور یہ مسلۂ شدّت اختیار کرتا جا رہا ہے۔بعض دفع تو شام اور صبح کے اوقات میں ٹریفک کا ایک اژدھا یہاں پر موجود رہتا ہے جسکی وجہ سے ٹریفک تو کیا کسی انسا ن کا گزرنا بھی محال ہوجاتا ہے اور اکثر اور بیشتر اوقات تو اس ٹریفک کی وجہ سے ٹرینوں کی آمدو رفت بھی شدید متاثر ہوتی ہے ، حیدرآباد اور اسکے مضافاتی کے مختلف علاقوں کے رہائشیوں کا روزگار بھی اس سائٹ ایریا سے وابستہ ہے جسکی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد کا یہاں سے گزر ہوتا ہے لیکن ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے انکو اپنے دفتر ، فیکٹریوں تک پہنچنے میں کافی گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے اور اسکے ساتھ پریشانی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
اگر دیکھا جائے تو اس پریشانی سے نمٹنے کے لیئے یہاں پر فلائی اوور بنا کر اس پریشانی سے نمٹا جا سکتا ہے کیونکہ کوٹری ریلو ے پھاٹک پر فلائی اوور کی تعمیر ناگزیر ہے ، فلائی اوور کی تعمیر کی وجہ سے کافی حد تک یہاں کے شہریوں کو ٹریفک کے اژدھا جیسے بڑے مسلئے کا سامنا نہیں کرنا پڑیگا اور ٹریفک کی روانی با آسانی ممکن ہو جائے گی۔ کئی دفعہ حکومت نے یہاں پر فلائی اوور بنانے کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن اس پر اب تک عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آتا ہے ۔
ضلع جامشورو کے اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے اس اہم مسلۂ کی توجہ اعلیٰ حکام کی جانب مبذوک کرائی ہے جسکا سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی نے کوٹری ریلوے پھاٹک پر بہت جلد فلائی اوور کا اعلان کیا اور بئت جلد اسکے افتتاح کا بھی اعلان کیا لیکن اب تک اس پر عملدرآمد نہیں ہوا۔موجودہ رکنِ قومی اسمبلی اور ضلع جامشورو کی انتہائی معزز شخصیت سردار ملک اسد سکندر اس مسلئے سے بخوبی واقف ہیں ، اس اہم مسلۂ کو انہوں نے اعلیٰ حکا م تک پہچایا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ اس اہم مسلۂ کو اعلیٰ حکا م کیسے دیکھتے ہیں اور اسکا ازالہ کب ممکن ہوسکے گا،گزشتہ کچھ عرصے پہلے تک یہ مسلۂ اتنا بڑا نہیں تھا جتنا اب یہ مسلۂ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اب تو ستم ظریفی یہ بھی ہے کہ روز بروز اس سڑک کی حالت انتہائی خراب ہوتی جا رہی ہے سڑک بھی جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ہونا تو یہ چائیے تھا کہ اتنا بڑا سائٹ ایریا ہونے کی وجہ سے حکومت یہاں پر ہر طرح کے بر وقت اقدامات کرے لیکن سب سے بڑا مسلۂ ہی حکومت کی نظروں سے اوجھل ہے جسکی وجہ سے سائٹ ایریا سے تعلق رکھنے والے شہریوں کے علاوہ بھی مضافاتی علاقو ں ے شہریوں کی ایک بڑی تعداد اس پریشانی کا روز سامنا کررہی ہے۔
سید فہد علی نقوی
2K15/MMC/49 (M.A PASS)
No comments:
Post a Comment