خواتین میں تعلیم کا رجھان
علم ایک بیش بہادولت ہے جس کا ہر شخص محتاج ہے خواہ وہ مرد ہو یا وعورت دنیا میں صرف وہی قوم ترقی کرسکتی ہے جس کے تمام مردوزن ایور تعلیم سے آراستہ ہوں حقیقت یہ ہے کہ علم کے بغیر دنیا اور دین کا کوئی بھی کام خاطر خواہ طور پر سر انجام نہیں دیا جاسکتا جب تک ہمارے تمام مردوزن تلعیم کے زیورسے آراستہ ہونگے ہم ترقی کے میدن ان میں آگے قدم نہیں بڑھا سکیں گے یہ ہی وجہ ہے کہ خواتین میں تعلیم کا زجھان ہونا ضروری ہے اور ہونا بھی چاہیئے کیونکہ ایک عورت کو آگے چل کر ایک نسل کی تعلیم و تربیت کرنی ہوتی ہے جب تک ایک عورت تعلیم کے زیور سے آراستہ نہ ہوگی تب تک اچھی تربیت نہیں رسکے گی اس لئے خواتین میں تعلیم کا رجھان ہونا ضروری ہے۔
عورت ایک ایسی مخلوق ہے جس پر ہر معاشرے نے انگلی اُٹھائی تو کبھی اسکا مداوہ کرنے کو کسی دانشور قلم اُٹھا یا مگر عورت کے مسائل روز اول ہے آج کل ویسی ہی ہیں کل بھی بیٹی کو یہ کہے کہ رخصت کیا جاتا تھا کہ اب وہ ہی تمہارا گھر ہے وہ ہی تمہارا ٹھکانہ ہے اور آج بھی مگر اب حالات کچھ بہتر ہیں ۔ آج کی عورت ظلم کے خلاف کسی حد تک آواز سہنے کے بجائے اپنے حق کے لئے لڑنا آواز اُٹھا نہ جانتی ہے۔
دور جدید کے تنا ظر میں دیکھا جائے تو تعلیم کی ضرورت اہمیت اور افادیت سے کوئی اانکار نہیں کرسکتا آج دنیا جس رقتاری سے ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے ۔ اس سے اہل علم بخوبی واقف ہیں۔ آج کے اس جدید دور میں لڑکیاں ، لڑکیوں شانہ بشانہ کام کررہی ہیں۔خواہ وہ ڈاکٹر ، انجیئر، پائلیٹ یہاں تک کہ کھیلوں کے میدان میں بھی لڑکوں کے مقابل ہیں۔ لڑکیاں ہر شعبے میں ترقی کررہی یں۔ کوئی ایسا شعبہ نہیں جہاں خوااتین نے اپنے آپ کو نہ منوایا ہو۔ بس خواتین کو مواقع فراہم نہیں کئے جاتے انہیں آگے نہیں بڑھنے دیا جاتا ۔ہمارے معارے میں کئی ایسے شہر ، دیہات ہیں جہاں لڑکیوں کو تعلیم سے آراستہ کرانا ، بُرا سمجھا جاتا ہے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی اس لئے خواتین میں تعلیم کا رجھان کم پایا جاتا ہے۔
ہمارے ملک میں بہت سی ایسی عورتیں ہیں جنہوں نے تعلیم کے شعبے اور ملک کی ترقی کے لئے کام کئے ہیں ۔ جن میں فاطمہ جناب ، رانہ لیاقت، بیگم بلکیس ایدھی بے نظیر بھٹو اسلامی ملک کی پہلی وزیراعظم رہی انہوں نے تعلیم حاصل کرکے یہ بتایا کہ خواتین کسی سے کم نہیں ہیں بس انہیں تک موقع ملنا چاہیے ۔ان جیسی نامور خاتون ہیں جنہوں نے یہ بتایا کہ عورتوں کا تعلیم حاصل کرنا ضروری ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے کہ
"علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اورعورت پر فرض ہے"
اس ارشاد کی روشنی میں بہت ضروری ہے کہ مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کو بھی زیور تعلیم سے روشناس کر ایا جائے۔ قدرت کے جو فطری خوبیاں عورت کو عطا کی ہیں ان سے فائدہ اُٹھا نے کے لئے اسے تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے۔ حکومت کو بھی چاہیے کہ خواتین کو مواقع فراہم کر ے تاکہ خواتین میں خود اعتمادی پیدا ہو۔ اور انہیں آگے بڑھنے کا موقع ملے۔
عورتوں کی تعلیم میں ان کو تعلیم کی طرف رغب کرنا ، ان میں اس چیز کا شوق پیدا کرنا سب سے پہلے اس کے گھر ، خاندان والوں کا فرض ہوتا ہے ۔ کہ اس میں شعور پیدا ہو اور تعلیم کا ذریعے وہ اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کیلئے اچھے فیصلے کرسکے اور کسی بھی قسم کی غلطی سے بچ سکیں۔
------------------------------------------------------------------------------------------------------------
No comments:
Post a Comment